رہوں اس میں ہر دم نہ ہو آنا جانا
تیری زلفیں ہو گر مرا آشیانا
محبت کا ایسا لکھیں ہم فسانہ
جسے یاد رکھے یہ سارا زمانا
چرا لے گیا میری نیندیں بھی آخر
مجھے دیکھ کر وہ ترا مسکرانا
مرے شعر مجھ کو ہیں جاں سے عزیز
جسے بھی سنانا ادب سے سنانا
اے توقیرؔ بچپن میں کرتے تھے کیا کیا
چلو یاد کر لیں وہ گزرا زمانا
غزل
رہوں اس میں ہر دم نہ ہو آنا جانا
توقیر احمد