EN हिंदी
رہوں اس میں ہر دم نہ ہو آنا جانا | شیح شیری
rahun isMein har dam na ho aana jaana

غزل

رہوں اس میں ہر دم نہ ہو آنا جانا

توقیر احمد

;

رہوں اس میں ہر دم نہ ہو آنا جانا
تیری زلفیں ہو گر مرا آشیانا

محبت کا ایسا لکھیں ہم فسانہ
جسے یاد رکھے یہ سارا زمانا

چرا لے گیا میری نیندیں بھی آخر
مجھے دیکھ کر وہ ترا مسکرانا

مرے شعر مجھ کو ہیں جاں سے عزیز
جسے بھی سنانا ادب سے سنانا

اے توقیرؔ بچپن میں کرتے تھے کیا کیا
چلو یاد کر لیں وہ گزرا زمانا