EN हिंदी
رات کو شمع کی مانند پگھل کر دیکھو | شیح شیری
raat ko shama ki manind pighal kar dekho

غزل

رات کو شمع کی مانند پگھل کر دیکھو

نسیم نکہت

;

رات کو شمع کی مانند پگھل کر دیکھو
زندگی کیا ہے کسی طاق میں جل کر دیکھو

اپنے چہرے کو بدلنا تو بہت مشکل ہے
دل بہل جائے گا آئینہ بدل کر دیکھو

رنگ بکھریں گے تو فریاد کرے گی خوشبو
تم کسی پھول کو چٹکی سے مسل کر دیکھو