EN हिंदी
رات کنارا دریا دن | شیح شیری
raat kinara dariya din

غزل

رات کنارا دریا دن

نذیر قیصر

;

رات کنارا دریا دن
رات کے پیچھے بہتا دن

تو دھرتی کی پہلی رات
میں دھرتی کا پہلا دن

تیرے بدن میں جاگی رات
میرے بدن میں ڈوبا دن

ڈھلتا سورج شاخ ہوا
جھکا ہوا ہے ٹوٹا دن

خالی کشتی ساحل پر
چڑھتا دریا چڑھتا دن

موم کی بتی جیسی شام
تیز ہوا کا جھونکا دن

اس نے خط میں بھیجے ہیں
بھیگی رات اور بھیگا دن

ہم نے گرہ میں باندھ لیا
آدھا چاند اور آدھا دن