رات کی رات پڑاؤ کا میلہ کوچ کی دھول سویرے
محل مکان کٹیا چھپر سب بنجاروں کے ڈیرے
سورج ڈھلتے ہی گلیوں میں فتنے جاگ اٹھتے ہیں
رین نہیں جب اپنے بس میں کیسے رین بسیرے
وہ تو ہم سے سادہ دلوں کا حشر یہی ہونا تھا
ورنہ تم سے ترک وفا کے حیلے تھے بہتیرے
جان بچے گی تو پہنچیں گے داد رسوں کے گھر تک
گلی گلی میں موڑ موڑ پر ٹھگ ہیں رستہ گھیرے
چل قیسیؔ میلے میں چل کیا رونا تنہائی کا
کوئی نہیں جب تیرا میرا سب میرے سب تیرے
غزل
رات کی رات پڑاؤ کا میلہ کوچ کی دھول سویرے
عزیز قیسی