رات بھر رونے کا دن تھا
پھر جدا ہونے کا دن تھا
فصل گل آنے کہ شب تھی
خوشبوئیں بونے کا دن تھا
تشنگی پینے کہ شب تھی
آب جو ہونے کا دن تھا
گفتگو کرنے کہ شب تھی
خامشی ڈھونے کا دن تھا
قافلہ چلنے کہ شب تھی
حادثہ ہونے کا دن تھا
رات کے جنگل سے آگے
چین سے سونے کا دن تھا
غزل
رات بھر رونے کا دن تھا
عین عرفان