EN हिंदी
رابطہ مجھ سے مرا جوڑ دیا کرتا تھا | شیح شیری
rabta mujhse mera joD diya karta tha

غزل

رابطہ مجھ سے مرا جوڑ دیا کرتا تھا

ندیم بھابھہ

;

رابطہ مجھ سے مرا جوڑ دیا کرتا تھا
وہ جو اک شخص مجھے چھوڑ دیا کرتا تھا

مجھے دریا، کبھی صحرا کے حوالے کر کے
وہ کہانی کو نیا موڑ دیا کرتا تھا

اس سے آگے تو محبت سے گلہ ہے مجھ کو
تو تو بس ہات مرا چھوڑ دیا کرتا تھا

بات پیڑوں کی نہیں، غم ہے پرندوں کا ندیمؔ
گھونسلے جن کے کوئی توڑ دیا کرتا تھا