رابطہ مجھ سے مرا جوڑ دیا کرتا تھا
وہ جو اک شخص مجھے چھوڑ دیا کرتا تھا
مجھے دریا، کبھی صحرا کے حوالے کر کے
وہ کہانی کو نیا موڑ دیا کرتا تھا
اس سے آگے تو محبت سے گلہ ہے مجھ کو
تو تو بس ہات مرا چھوڑ دیا کرتا تھا
بات پیڑوں کی نہیں، غم ہے پرندوں کا ندیمؔ
گھونسلے جن کے کوئی توڑ دیا کرتا تھا

غزل
رابطہ مجھ سے مرا جوڑ دیا کرتا تھا
ندیم بھابھہ