EN हिंदी
قید الفت کا مزہ زلف گرہ گیر میں ہے | شیح شیری
qaid-e-ulfat ka maza zulf-e-girah-gir mein hai

غزل

قید الفت کا مزہ زلف گرہ گیر میں ہے

یونس غازی

;

قید الفت کا مزہ زلف گرہ گیر میں ہے
بس یہی رنگ مرے خواب کی تعبیر میں ہے

میٹھی میٹھی سی کسک اس کے بھی دل میں ہوگی
ہلکی ہلکی سی کھنک پاؤں کی زنجیر میں ہے

اس کو تحقیر کی نظروں سے نہ دیکھو یارو
رنگ کردار کا پنہاں مری تصویر میں ہے

کو بہ کو ایک تجسس لئے پھرتا ہے مجھے
اب یہ دریوزہ گری ہی مری تقدیر میں ہے

خون رو دیتا اگر تجھ پہ عیاں ہو جاتا
تو نے سمجھا ہی کیا جو کچھ مری تحریر میں ہے

تم بھی غازیؔ کی طرح دل کے عوض جاں دے دو
عشق کامل کا مزہ بس اسی تدبیر میں ہے