EN हिंदी
قد بڑھانے کے لئے بونوں کی بستی میں چلو | شیح شیری
qad baDhane ke liye baunon ki basti mein chalo

غزل

قد بڑھانے کے لئے بونوں کی بستی میں چلو

امام اعظم

;

قد بڑھانے کے لئے بونوں کی بستی میں چلو
یہ نہیں ممکن تو پھر بچوں کی بستی میں چلو

صبر کی چادر کو اوڑھے خواب گاہوں میں رہو
سچ کی دنیا چھوڑ کر وعدوں کی بستی میں چلو

جب بھی تنہائی کے ہنگاموں سے دم گھٹنے لگے
بھیڑ میں گم ہو کے انجانوں کی بستی میں چلو

ڈال رکھی ہے خرد مندوں نے چہروں پر نقاب
اس لئے کہتا ہوں دیوانوں کی بستی میں چلو

انگلیوں کی ضرب سے ساز سکوں کو توڑ کر
جب جنوں حد سے بڑھے، رشتوں کی بستی میں چلو

اک تمہاری یہ قیادت معتبر رہ جائے گی
ہاتھ میں پتھر لئے شیشوں کی بستی میں چلو

بھیڑ سے اعظمؔ یہاں ملنا ملانا چھوڑ کر
مرتبہ کے واسطے پردوں کی بستی میں چلو