EN हिंदी
پیار جادو ہے کسی دل میں اتر جائے گا | شیح شیری
pyar jadu hai kisi dil mein utar jaega

غزل

پیار جادو ہے کسی دل میں اتر جائے گا

فصیح اکمل

;

پیار جادو ہے کسی دل میں اتر جائے گا
حسن اک خواب ہے اور خواب بکھر جائے گا

اپنی آنکھوں کو ذرا حد ادب میں رکھنا
ورنہ دھوکے میں کوئی جاں سے گزر جائے گا

اب کسی اور کا تم ذکر نہ کرنا مجھ سے
ورنہ اک خواب جو آنکھوں میں ہے مر جائے گا

آئینہ ٹوٹے ہوئے دل کا دکھا دوں میں اگر
بے وفا خود ترا چہرہ بھی اتر جائے گا

دل دکھایا نہ کسی شخص کا دل توڑا ہے
میرے ہم راہ یہی زاد سفر جائے گا