پیار جادو ہے کسی دل میں اتر جائے گا
حسن اک خواب ہے اور خواب بکھر جائے گا
اپنی آنکھوں کو ذرا حد ادب میں رکھنا
ورنہ دھوکے میں کوئی جاں سے گزر جائے گا
اب کسی اور کا تم ذکر نہ کرنا مجھ سے
ورنہ اک خواب جو آنکھوں میں ہے مر جائے گا
آئینہ ٹوٹے ہوئے دل کا دکھا دوں میں اگر
بے وفا خود ترا چہرہ بھی اتر جائے گا
دل دکھایا نہ کسی شخص کا دل توڑا ہے
میرے ہم راہ یہی زاد سفر جائے گا
غزل
پیار جادو ہے کسی دل میں اتر جائے گا
فصیح اکمل