پوچھتے ہو تم میں کب کر کے دکھلاؤں گا
جادوگر ہوں کرتب کر کے دکھلاؤں گا
تجھ کو لگتا ہے میں پیار سے بیگانہ ہوں
حیراں ہوگی جب جب کر کے دکھلاؤں گا
چاند بجھے گا تارے پگھلیں گے راتوں کے
دیکھے گی تو میں سب کر کے دکھلاؤں گا
پیاس بنوں گا یار میں تیرے ہونٹوں کی
زخمی میں تیرے لب کر کے دکھلاؤں گا
غزل
پوچھتے ہو تم میں کب کر کے دکھلاؤں گا
علی عمران