EN हिंदी
پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں | شیح شیری
pine den mai-kashon ko jahan bhi piya karen

غزل

پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں

دیپک شرما دیپ

;

پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں
سجدہ وضو کریں نہ کریں بس دعا کریں

کانوں نے کیا سنا تھا زبانوں نے کیا کہا
انسانیت گھٹی ہے یہاں کم ملا کریں

روپوش پھر رہے ہیں ریاست کے بادشاہ
گدی پہ پھر یے کون ہے چلیے پتہ کریں

امن جہاں کو جھونک دی اپنی جوانیاں
اس سے زیادہ دیپؔ بھلا اور کیا کریں