پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں
سجدہ وضو کریں نہ کریں بس دعا کریں
کانوں نے کیا سنا تھا زبانوں نے کیا کہا
انسانیت گھٹی ہے یہاں کم ملا کریں
روپوش پھر رہے ہیں ریاست کے بادشاہ
گدی پہ پھر یے کون ہے چلیے پتہ کریں
امن جہاں کو جھونک دی اپنی جوانیاں
اس سے زیادہ دیپؔ بھلا اور کیا کریں
غزل
پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں
دیپک شرما دیپ