EN हिंदी
پگھلتی شمع سے میں خود کو بے خبر کر لوں | شیح شیری
pighalti shama se main KHud ko be-KHabar kar lun

غزل

پگھلتی شمع سے میں خود کو بے خبر کر لوں

خاور نقیب

;

پگھلتی شمع سے میں خود کو بے خبر کر لوں
غزل کو فکر کی حدت سے معتبر کر لوں

سفر طویل ہے لیکن یوں مختصر کر لوں
میں اپنی دورئ منزل کو ہم سفر کر لوں

فسون شب کو نگاہوں سے متصل کر کے
حدود خواب کو وابستۂ سحر کر لوں

فلک پہ چاند ستارے حسد سے جلتے ہیں
میں اپنی قوت پرواز مختصر کر لوں