EN हिंदी
پھر وہ برسات دھیان میں آئی | شیح شیری
phir wo barsat dhyan mein aai

غزل

پھر وہ برسات دھیان میں آئی

ثروت حسین

;

پھر وہ برسات دھیان میں آئی
تب کہیں جان جان میں آئی

پھول پانی میں گر پڑے سارے
اچھی جنبش چٹان میں آئی

روشنی کا اتا پتا لینے
شب تیرہ جہان میں آئی

رقص سیارگاں کی منزل بھی
سفر خاک دان میں آئی