EN हिंदी
پھر ترا انتظار دیکھیں گے | شیح شیری
phir tera intizar dekhenge

غزل

پھر ترا انتظار دیکھیں گے

نینا سحر

;

پھر ترا انتظار دیکھیں گے
دل کو پھر بے قرار دیکھیں گے

پھول کھلنے سے پہلے آ جاؤ
آج مل کر بہار دیکھیں گے

کیسے چپکے سے لوٹ آتا ہے
موسموں پر خمار دیکھیں گے

تجھ کو رکھ کر نگاہ میں اپنی
آج اپنا سنگار دیکھیں گے

روٹھ جائیں گے مان جائیں گے
ناز کر کے ہزار دیکھیں گے

چاہتوں کے کوچ پہن لیں گے
پھر زمانے کے وار دیکھیں گے

گفتگو سے خلل نہ آ جائے
آج بس تجھ کو یار دیکھیں گے