EN हिंदी
پل بھر اسے رلا کر دیکھ | شیح شیری
pal bhar use rula kar dekh

غزل

پل بھر اسے رلا کر دیکھ

انجم لدھیانوی

;

پل بھر اسے رلا کر دیکھ
سارا دن پچھتا کر دیکھ

پتھر دل تھوڑا ہے وہ
بانہیں تو پھیلا کر دیکھ

ممکن ہے غم بہہ نکلے
نینا نیر بہا کر دیکھ

تجھ بن کتنا تنہا ہوں
جانے والے آ کر دیکھ

کیا سے کیا ہو جانا ہے
پتہ خشک اٹھا کر دیکھ