پہلے تو نیزے خواب میں بویا کریں گے رات دن
آنکھوں سے اپنی خون پھر دھویا کریں گے رات دن
ہم تتلیوں کے پنکھ پہ دھاریں لگا کے نیند کی
اک شہر نو کے خواب میں چھوڑا کریں گے رات دن
بے دار رہ کر بھی ہمیں خواری ملی سو طے کیا
موت آ نہ جائے جب تلک سویا کریں گے رات دن
تم اک جواب مختصر کا ہم سے جو وعدہ کرو
ہم اک سوال وصل ہی سوچا کریں گے رات دن

غزل
پہلے تو نیزے خواب میں بویا کریں گے رات دن
عاطف خان