EN हिंदी
پہلے مفت میں پیاس بٹے گی | شیح شیری
pahle muft mein pyas baTegi

غزل

پہلے مفت میں پیاس بٹے گی

زبیر علی تابش

;

پہلے مفت میں پیاس بٹے گی
بعد میں اک اک بوند بکے گی

کتنے حسیں ہو ماشاء اللہ
تم پہ محبت خوب جچے‌ گی

ظالم بس اتنا بتلا دے
کیا رونے کی چھوٹ ملے گی

آج تو پتھر باندھ لیا ہے
لیکن کل پھر بھوک لگے گی

میں بھی پاگل تو بھی پاگل
ہم دونوں کی خوب جمے گی

یار نے پانی پھیر دیا ہے
خاک ہماری خاک اڑے گی

دنیا کو ایسے بھولوں گا
دنیا مجھ کو یاد کرے گی