پہلے ہم عشق کیا کرتے تھے
ہاں کبھی ہم بھی جیا کرتے تھے
اپنے دامن کی کبھی فکر نہ کی
چاک اوروں کے سیا کرتے تھے
پہلے ہر حال میں خوش رہتے تھے
جانے کیا کام کیا کرتے تھے
چاہنے والے بہت تھے لیکن
ہم بس اک نام لیا کرتے تھے
کبھی آنسو تو کبھی مے اخترؔ
جو میسر تھا پیا کرتے تھے
غزل
پہلے ہم عشق کیا کرتے تھے
اختر امان