EN हिंदी
پڑی وہ زد کہ نگاہوں کا حوصلہ ٹوٹا | شیح شیری
paDi wo zad ki nigahon ka hausla TuTa

غزل

پڑی وہ زد کہ نگاہوں کا حوصلہ ٹوٹا

شان بھارتی

;

پڑی وہ زد کہ نگاہوں کا حوصلہ ٹوٹا
تمہارے عکس کی جھلمل سے آئنہ ٹوٹا

زمین شق ہوئی آنکھوں میں بھر گیا سورج
ہمارے سر پہ اچانک وہ حادثہ ٹوٹا

گجر کا شور اذاں کی پکار کیا کہئے
خدا سے میرے تکلم کا سلسلہ ٹوٹا

ہماری فکر حد آسماں سے آگے تھی
مگر کبھی نہ روایت سے واسطہ ٹوٹا

تغیرات کی رو کب رکی ہے روکے سے
ہر ایک دور میں لمحوں کا زاویہ ٹوٹا