EN हिंदी
پڑھو عبارت تخلیق درد چہرے پر | شیح شیری
paDho ibarat-e-taKHliq-e-dard chehre par

غزل

پڑھو عبارت تخلیق درد چہرے پر

عین الدین عازم

;

پڑھو عبارت تخلیق درد چہرے پر
لکھی ہے کرب کی روداد زرد چہرے پر

چھپا رہی ہے خد و خال جھریاں بن کر
جمی ہوئی تھی سفر میں جو گرد چہرے پر

کمال ضبط تو یہ ہے کہ رنگ مایوسی
دم شکست بھی جھلکے نہ مرد چہرے پر

پگھلتی کیوں نہ بھلا برف اجنبیت کی
نظر کی دھوپ جو ٹھہری تھی سرد چہرے پر

میں دھول اہل چمن میری قدر کیا جانیں
مجھے سجاتے ہیں صحرا نورد چہرے پر

ہر ایک جسم برہنہ لگے وہاں عازمؔ
جہاں نقاب رکھے فرد فرد چہرے پر