EN हिंदी
پڑھ کے لکھ کے حالت کیا ہم نے یہ بنا لی ہے | شیح شیری
paDh ke likh ke haalat kya humne ye bana li hai

غزل

پڑھ کے لکھ کے حالت کیا ہم نے یہ بنا لی ہے

نسیم احمد نسیم

;

پڑھ کے لکھ کے حالت کیا ہم نے یہ بنا لی ہے
ڈگریاں ہیں ہاتھوں میں اور جیب خالی ہے

طرز بھی یہ کیا تم نے خوب ہی نکالی ہے
روبرو قصیدے ہیں پیٹھ پیچھے گالی ہے

جس کو سن کے دشمن بھی مجھ پہ رشک کرتے ہیں
دوستوں سے میں نے وہ بات ہی چھپا لی ہے

سچ بھی میں نہیں کہتا جھوٹ سے بھی بچتا ہوں
راہ اک نئی میں نے بیچ سے نکالی ہے