پڑھ کے حیراں ہوں خبر اخبار میں
میں الف ننگا پھرا بازار میں
میرے اندر کا درندہ جاگ اٹھا
چھپ گیا میں دل کے اندھے غار میں
خون پی کر بھی نہ سیدھی ہو سکی
تھا ترا ہی بانکپن تلوار میں
میرے آگے رات کی دیوار تھی
کوئی دروازہ نہ تھا دیوار میں
شاعری میں دھول کیوں اڑنے لگی
پھول کیوں کھلتے نہیں اشعار میں
مفت میں علویؔ کو شہرت مل گئی
اور ہم پکڑے گئے بیکار میں
غزل
پڑھ کے حیراں ہوں خبر اخبار میں
محمد علوی