EN हिंदी
پڑے ہیں زخم خوردہ مہربانی مانگنے والے | شیح شیری
paDe hain zaKHm-KHurda mehrbani mangne wale

غزل

پڑے ہیں زخم خوردہ مہربانی مانگنے والے

منظر بھوپالی

;

پڑے ہیں زخم خوردہ مہربانی مانگنے والے
بہت نادم ہیں اس سے زندگانی مانگنے والے

یہاں تو سب کی خواہش ایک سی ہے روٹیاں، سکے
میرے یگ میں نہیں خواب جوانی مانگنے والے

کوئی تخلیق ہو خون جگر سے جنم لیتی ہے
کہانی لکھ نہیں سکتے کہانی مانگنے والے

لگائیں جو سروں کی بازیاں یہ کام ان کا ہے
امامت کیا کریں گے جھک کے پانی مانگنے والے