پار اترنے کے لیے تو خیر بالکل چاہئے
بیچ دریا ڈوبنا بھی ہو تو اک پل چاہئے
فکر تو اپنی بہت ہے بس تغزل چاہئے
نالۂ بلبل کو گویا خندۂ گل چاہئے
شخصیت میں اپنی وہ پہلی سی گہرائی نہیں
پھر تری جانب سے تھوڑا سا تغافل چاہئے
جن کو قدرت ہے تخیل پر انہیں دکھتا نہیں
جن کی آنکھیں ٹھیک ہیں ان کو تخیل چاہئے
روز ہمدردی جتانے کے لیے آتے ہیں لوگ
موت کے بعد اب ہمیں جینا نہ بالکل چاہئے
غزل
پار اترنے کے لیے تو خیر بالکل چاہئے
شجاع خاور