EN हिंदी
پانی کو خون خون کو پانی لکھے گا کون | شیح شیری
pani ko KHun KHun ko pani likhega kaun

غزل

پانی کو خون خون کو پانی لکھے گا کون

شگفتہ طلعت سیما

;

پانی کو خون خون کو پانی لکھے گا کون
جب تم نہیں کبیر کی بانی لکھے گا کون

بچپن کی من پسند کہانی لکھے گا کون
راجہ تھا ایک ایک تھی رانی لکھے گا کون

یکتا ہوں اپنے فن میں مگر اے مری غزل
ہر شعر میں ہے کیسی روانی لکھے گا کون

مرجھا چکے ہیں چہروں کے مانند لفظ بھی
سیماؔ جی اب شگفتہ کہانی لکھے گا کون