EN हिंदी
عہدے سے مدح ناز کے باہر نہ آ سکا (ردیف .. ن) | شیح شیری
ohde se madh-e-naz ke bahar na aa saka

غزل

عہدے سے مدح ناز کے باہر نہ آ سکا (ردیف .. ن)

مرزا غالب

;

عہدے سے مدح ناز کے باہر نہ آ سکا
گر اک ادا ہو تو اسے اپنی قضا کہوں

حلقے ہیں چشم ہاۓ کشادہ بہ سوئے دل
ہر تار زلف کو نگۂ سرمہ سا کہوں

میں اور صد ہزار نواۓ جگر خراش
تو اور ایک وہ نا شنیدن کہ کیا کہوں

ظالم مرے گماں سے مجھے منفعل نہ چاہ
ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بے وفا کہوں