نیند ان کی اچاٹ ہو گئی ہے
آنکھوں میں شراب ابل پڑی ہے
بے چین ہے دل اچاٹ ہے دل
بستی بس کر اجڑ گئی ہے
کلیوں کی صدا بھی سنتے جاؤ
افسانہ قریب ختم ہی ہے
اک گھن سا لگا ہوا ہے جی کو
جیسے کوئی چیز کھو گئی ہے
غم اتنے اٹھاؤں گا کہ دنیا
خود کو کہنے لگے یہ آدمی ہے
گم ہوش نظر اداس دل سرد
محشرؔ کی عجیب زندگی ہے
غزل
نیند ان کی اچاٹ ہو گئی ہے
محشر عنایتی

