EN हिंदी
نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ | شیح شیری
nil-gagan par surKH parindon ki Daron ke sang

غزل

نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ

عرفانہ عزیز

;

نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ
بدلی بن کر اڑتی جائے میری شوخ امنگ

کومل کلیوں جیسا میرا پاک پوتر سریر
پون کے چھونے سے اڑ جاتا ہے چہرے کا رنگ

سپنوں کی ڈالی پر چمکا ایک سنہرا پات
چڑھتا سورج دیکھ کے جس کا روپ ہوا ہے دنگ

جلتے بجھتے پھولوں سے اتری خوشبو کی راکھ
دھو کر آگ جو اس نے دیکھا انگاروں کا رنگ

طعنے دے کر لوگ لگاتے ہیں کیوں آگ میں آگ
بستی والے کیوں کرتے ہیں بیراگن کو تنگ