نیک ہو اور پارسا ہو تم
یہ بھی کہہ دو کہ بے ریا ہو تم
دل تمہارا بھی ہے گداختہ کیا
یوں تو داؤدی سی صدا ہو تم
کیا الگ شے ہو تم خدائی سے
اپنے ہونے سے بھی سوا ہو تم
کیا ہے بے جا بجا ہے کیا بابا
سوچتے بھی کبھی ہو کیا ہو تم
بے خدا شاہؔ بھی کہاں کب ہے
ہے یہ شہرا کہ با خدا ہو تم
غزل
نیک ہو اور پارسا ہو تم
شاہ حسین نہری