EN हिंदी
نرم ریشم سی ملائم کسی مخمل کی طرح | شیح شیری
narm resham si mulaem kisi maKHmal ki tarah

غزل

نرم ریشم سی ملائم کسی مخمل کی طرح

آغاز بلڈانوی

;

نرم ریشم سی ملائم کسی مخمل کی طرح
سرد راتوں میں تری یاد ہے کمبل کی طرح

میں زمانے سے الجھ سکتا ہوں اس کی خاطر
جو سجاتا ہے مجھے آنکھ میں کاجل کی طرح

کوئی ساگر کہیں پیاسا جو نظر آئے تو
ہم برستے ہیں وہیں ٹوٹ کے بادل کی طرح

خوبصورت تھی یہ کشمیر کی وادی جیسی
زندگی تیرے بنا لگتی ہے چمبل کی طرح

شہر کی آب و ہوا نے مرے بچے چھینے
میں اکیلا ہی رہا گاؤں کے پیپل کی طرح