EN हिंदी
نغمہ الفت کا گا دیا میں نے | شیح شیری
naghma ulfat ka ga diya maine

غزل

نغمہ الفت کا گا دیا میں نے

اشوک ساہنی ساحل

;

نغمہ الفت کا گا دیا میں نے
عشق کو جگمگا دیا میں نے

یارو اپنے ہی خون سے دیکھو
اس نگر کو سجا دیا میں نے

جو تھے بیگانے بن گئے اپنے
یہ بھی کر کے دکھا دیا میں نے

غم کدے کو سنوار کر ہر شام
اک نیا گل کھلا دیا میں نے

آشیاں اپنا اک بنانے میں
خوں پسینہ بہا دیا میں نے

جن دنوں میں جوان تھا ساحلؔ
ان دنوں کو بھلا دیا میں نے