EN हिंदी
نالے مرے جب تک مرے کام آتے رہیں گے | شیح شیری
nale mere jab tak mere kaam aate rahenge

غزل

نالے مرے جب تک مرے کام آتے رہیں گے

اختر مسلمی

;

نالے مرے جب تک مرے کام آتے رہیں گے
اے ذوق نظر وہ لب بام آتے رہیں گے

اے ذوق طلب تو جو سلامت ہے تو کیا غم
لب تک مرے خود جام پہ جام آتے رہیں گے

دل زندہ اگر ہو تو پھر اے زیست کے طالب
ہر گام پہ جینے کے پیام آتے رہیں گے

منزل کی تمنا ہے تو ٹھکرا کے نکل جا
صیاد لیے دانہ و دام آتے رہیں گے

کھا جاؤ نہ دھوکا کہیں منزل کے گماں پر
رستے میں کچھ ایسے بھی مقام آتے رہیں گے

اخترؔ اگر آباد رہے گل کدۂ دل!
پھر اس میں تو کچھ مست خرام آتے رہیں گے