EN हिंदी
مشکلوں کی یہی ہیں بڑی مشکلیں | شیح شیری
mushkilon ki yahi hain baDi mushkilen

غزل

مشکلوں کی یہی ہیں بڑی مشکلیں

نیرج گوسوامی

;

مشکلوں کی یہی ہیں بڑی مشکلیں
آپ جب چاہیں کم ہوں تبھی یہ بڑھیں

اب کوئی دوسرا راستہ ہی نہیں
یاد تجھ کو کریں اور زندہ رہیں

بس اسی سوچ ثے جھوٹ قائم رہا
بول کر سچ بھلا ہم برے کیوں بنیں

ڈالیوں پے پھدکنے سے جو مل گئی
اس خوشی کے لیے کیوں فلک پر اڑیں

ہم درندے نہیں گر ہیں انسان تو
آئنہ دیکھنے ثے بتا کیوں ڈریں

زندگی خوبصورت بنے اس طرح
ہم کہیں تم سنو تم کہو ہم سنیں

آ کے ہولے سے چھو لیں وو ہونٹھوں سے گر
تو سریلی مرلیا سے نیرجؔ بجیں