مشکلیں خال خال چاہتے ہیں
شوق میں اعتدال چاہتے ہیں
کٹ کے اپنی جڑوں سے کچھ پودے
سبز موسم کی شال چاہتے ہیں
کم سے کم خود سے تو ہیں مخلص وہ
جو ہمیں حسب حال چاہتے ہیں
لاکھ جینا حرام ہو ہم پر
ہم تو رزق حلال چاہتے ہیں
کیا کمی آ گئی ہے چاہت میں
زخم کیوں اندمال چاہتے ہیں
آنکھ پتھرا گئی ہے رو رو کر
اشک اپنا نکال چاہتے ہیں
چند لمحات سرخ روئی کے
کتنے ہی ماہ و سال چاہتے ہیں
گھر کے جلوے ندیمؔ کم تو نہیں
اک ذرا دیکھ بھال چاہتے ہیں

غزل
مشکلیں خال خال چاہتے ہیں
ندیم فاضلی