منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری
کھترانی ایک دیکھی میں پنگھٹ پہ جوں پری
چیری ہیں اس کی اربسی رمبھا و رادھکا
پربھو نے پھر بنائی نہیں ویسی دوسری
میں نے کہا کہ گھر چلے گی میرے ساتھ آج
کہنے لگی کہ ہم سوں نہ کر بات تو بری
غزل
منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری
صدرالدین محمد فائز