EN हिंदी
منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری | شیح شیری
munh phul se rangin tha wa sari thi us hari

غزل

منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری

صدرالدین محمد فائز

;

منہ پھول سے رنگیں تھا و ساری تھی اس ہری
کھترانی ایک دیکھی میں پنگھٹ پہ جوں پری

چیری ہیں اس کی اربسی رمبھا و رادھکا
پربھو نے پھر بنائی نہیں ویسی دوسری

میں نے کہا کہ گھر چلے گی میرے ساتھ آج
کہنے لگی کہ ہم سوں نہ کر بات تو بری