مجھ کو دنیا سے بے خبر کر دے
دیکھ لے مجھ کو معتبر کر دے
صبح کو دے دے شام کی رونق
شام کو درد کی سحر کر دے
دن چڑھے لے لے جاں بھلے میری
جسم روشن تو رات بھر کر دے
اس کی رگ میں بہے لہو میرا
عشق انجام ہم سفر کر دے

غزل
مجھ کو دنیا سے بے خبر کر دے
وسیم اکرم