مری کہانی تری کہانی سے مختلف ہے
کہ جیسے آنکھوں کا پانی، پانی سے مختلف ہے
وہ ایک لمحہ جو دسترس میں نہیں رہا ہے
وہ زندگی بھر کی رائیگانی سے مختلف ہے
یہ جھیل آنکھیں ہمیں جو پیغام دے رہی ہیں
وہ تیرے ہونٹوں کی ترجمانی سے مختلف ہے
تری جدائی کا حادثہ ایسا حادثہ ہے
جو ہر حقیقت سے ہر کہانی سے مختلف ہے
میں دشت وحشت کی ریت ہوں اور تو ایک دریا
مری روانی تری روانی سے مختلف ہے

غزل
مری کہانی تری کہانی سے مختلف ہے
اظہر عباس