مری غزل کی طرح اس کی بھی حکومت ہے
تمام ملک میں وہ سب سے خوبصورت ہے
کبھی کبھی کوئی انسان ایسا لگتا ہے
پرانے شہر میں جیسے نئی عمارت ہے
جمی ہے دیر سے کمرے میں غیبتوں کی نشست
فضا میں گرد ہے ماحول میں کدورت ہے
بہت دنوں سے مرے ساتھ تھی مگر کل شام
مجھے پتہ چلا وہ کتنی خوبصورت ہے
یہ زائران علی گڑھ کا خاص تحفہ ہے
مری غزل کا تبرک دلوں کی برکت ہے
غزل
مری غزل کی طرح اس کی بھی حکومت ہے
بشیر بدر