EN हिंदी
مری اوقات وہ اس طرح بتا دیتا ہے | شیح شیری
meri auqat wo is tarah bata deta hai

غزل

مری اوقات وہ اس طرح بتا دیتا ہے

نسیم احمد نسیم

;

مری اوقات وہ اس طرح بتا دیتا ہے
خاک لے کر کے ہواؤں میں اڑا دیتا ہے

میں بہت دور چلا جاتا ہوں جب بھی خود سے
میرے اندر سے کوئی مجھ کو صدا دیتا ہے

لاکھ کرتا رہا میں اس کو بھلانے کی سعی
یاد رہ رہ کے کوئی اس کی دلا دیتا ہے

جب بھی چاہا کہ اسے بڑھ کے میں فوراً چھو لوں
کچی نیندوں سے کوئی مجھ کو جگا دیتا ہے

اس سے وابستہ ہیں کچھ ایسی پرانی یادیں
جب بھی آتا ہے مری نیند اڑا دیتا ہے