مرے پاؤں میں پائل کی وہی جھنکار زندہ ہے
محبت کی کہانی میں مرا کردار زندہ ہے
اسی کے نام سے ہر وقت میرا دل دھڑکتا ہے
میں زندہ اس لیے ہوں کہ مرا دل دار زندہ ہوں
جہاں کل ہر قدم پر مسکراہٹ رقص کرتی تھی
میں خوش ہوں آج بھی وہ رونق بازار زندہ ہے
یہاں دیکھا ہے میں نے خود سروں کو خاک میں ملتے
ترا سر جھک گیا لیکن مرا انکار زندہ ہے
مصور نے تو ساری دل کشی تصویر میں بھر دی
رہے گا فن سلامت جب تلک فن کار زندہ ہے
مری تہذیب میرے ساتھ ہے محو سفر ہر دم
مرے افکار زندہ ہیں مرا اظہار زندہ ہے
ارمؔ پر دھوپ کا احساس غالب آ نہیں سکتا
مرے سر پر ابھی تک سایۂ دیوار زندہ ہے
غزل
مرے پاؤں میں پائل کی وہی جھنکار زندہ ہے
ارم زہرا