EN हिंदी
یار عجب طرح نگہ کر گیا | شیح شیری
yar ajab tarah nigah kar gaya

غزل

یار عجب طرح نگہ کر گیا

میر تقی میر

;

یار عجب طرح نگہ کر گیا
دیکھنا وہ دل میں جگہ کر گیا

تنگ قبائی کا سماں یار کی
پیرہن غنچہ کو تہ کر گیا

جانا ہے اس بزم سے آیا تو کیا
کوئی گھڑی گو کہ تو رہ کر گیا

وصف خط و خال میں خوباں کے میرؔ
نامۂ اعمال سیہ کر گیا