میری ہر بات پہ بے بات خفا ہوتے ہو
جانے کیا بات ہے دن رات خفا ہوتے ہو
چپ رہیں وقت ملاقات خفا ہوتے ہو
پوچھ لیں بھول سے حالات خفا ہوتے ہو
بات غیروں سے تو ہنس ہنس کے کیا کرتے ہو
ہم سے ہوتے ہی ملاقات خفا ہوتے ہو
دور ہوتے ہو تو ناراض رہا کرتے ہو
پاس رہتے ہو تو دن رات خفا ہوتے ہو
جانتا ہوں کہ تمہیں پیار نہیں ہے مجھ سے
کیا بہ مجبورئ حالات خفا ہوتے ہو
غزل
میری ہر بات پہ بے بات خفا ہوتے ہو
بی ایس جین جوہر