میرے مرشد ہو پیشوا ہو تم
میری صورت میں مدعا ہو تم
ڈھونڈھے پاتا نہیں تمہیں ہر شخص
پر سبھوں میں خلا ملا ہو تم
معنیٔ مصطفیٰ تمہیں تو ہو
کاشف سر لا مکاں ہو تم
جاں بھی ہو دل ہو جنبش اعضا
بود ہو کل مری بقا ہو تم
جب تمہیں تم ہو ہر ادا میری
پھر بھلا مجھ سے کب جدا ہو تم
ہر جگہ جب تمہیں ہو غیر نہیں
دونوں عالم میں برملا ہو تم
شاہ مردان صفیؔ سے سن لو صاف
جس کو تھے ڈھونڈتے دلا ہو تم

غزل
میرے مرشد ہو پیشوا ہو تم
مردان صفی