EN हिंदी
میرے آئینہ میں تم صورت زیبا دیکھو | شیح شیری
mere aaine mein tum surat-e-zeba dekho

غزل

میرے آئینہ میں تم صورت زیبا دیکھو

خالد حسن قادری

;

میرے آئینہ میں تم صورت زیبا دیکھو
تم نے اب تک جو نہ دیکھا ہو وہ جلوا دیکھو

اک جہاں دعوت نظارہ ہے کیا کیا دیکھو
حسن دیدار طلب کا بھی تماشا دیکھو

جاگتی آنکھوں کے خوابوں کی بھی تعبیریں ہوں
خواب کل رات جو دیکھا تھا ادھورا دیکھو

ہے وہی مولیٰ وہی اپنا وکیل اور نصیر
تم یہود اور نصاریٰ کا سہارا دیکھو

کرۂ ارض بھی محور سے ہٹا جاتا ہے
بے جہت حسن کا اک یہ بھی تماشا دیکھو

سرمۂ شمس و قمر راحت چشم نرگس
دل بینا سے ہی کیفیت فردا دیکھو

کہکشاں لوٹ دی ہے ہاتھ بڑھا کر ہم نے
اب خلا سے بھی پرے جا کے اجالا دیکھو

ہم خلاؤں سے بھی انگارے لپک لیتے ہیں
کس جگہ گرتا ہے ٹوٹا ہوا تارا دیکھو

نئی دنیا میں نئے چاند ستارے لاؤ
قادریؔ نے بھی لگایا ہے یہ شوشہ دیکھو