موت ٹلتی ہے تو دل دکھتا ہے
جاں سنبھلتی ہے تو دل دکھتا ہے
خواب جھڑ جاتے ہیں پتوں کی طرح
رت بدلتی ہے تو دل دکھتا ہے
خاک ہونے کا صلہ خاک نہیں
شمع جلتی ہے تو دل دکھتا ہے
چل چلاؤ کی ہیں زد پر سارے
سانس چلتی ہے تو دل دکھتا ہے
چاند اک ماند ہوا جب سے شہابؔ
رات ڈھلتی ہے تو دل دکھتا ہے
غزل
موت ٹلتی ہے تو دل دکھتا ہے
شہاب صفدر