EN हिंदी
موت ٹلتی ہے تو دل دکھتا ہے | شیح شیری
maut Talti hai to dil dukhta hai

غزل

موت ٹلتی ہے تو دل دکھتا ہے

شہاب صفدر

;

موت ٹلتی ہے تو دل دکھتا ہے
جاں سنبھلتی ہے تو دل دکھتا ہے

خواب جھڑ جاتے ہیں پتوں کی طرح
رت بدلتی ہے تو دل دکھتا ہے

خاک ہونے کا صلہ خاک نہیں
شمع جلتی ہے تو دل دکھتا ہے

چل چلاؤ کی ہیں زد پر سارے
سانس چلتی ہے تو دل دکھتا ہے

چاند اک ماند ہوا جب سے شہابؔ
رات ڈھلتی ہے تو دل دکھتا ہے