EN हिंदी
مصلحت کے زاویوں سے کس قدر انجان ہے | شیح شیری
maslahat ke zawiyon se kis qadar anjaan hai

غزل

مصلحت کے زاویوں سے کس قدر انجان ہے

شہپر رسول

;

مصلحت کے زاویوں سے کس قدر انجان ہے
آئینوں کے بیچ میں پتھر بہت حیران ہے

کوئی کیوں بنتا سر محفل تماشا صاحبو
سر اٹھا کر بولنا تو بس میری پہچان ہے

حامیوں کی بھیڑ پر اس راز کو افشا کرو
قافلے کے منتشر ہونے کا بھی امکان ہے

میرا رونا گڑگڑانا رائیگاں سب رائیگاں
آپ کا اک مسکرانا دائمی فرمان ہے

ریختہ کا اک نیا مجذوب ہے شہپرؔ رسول
شہرت اس کے نام پر اک ننگ ہے بہتان ہے