EN हिंदी
مسجد و مندر کلیسا سب میں جانا چاہئے | شیح شیری
masjid-o-mandir kalisa sab mein jaana chahiye

غزل

مسجد و مندر کلیسا سب میں جانا چاہئے

نذیر بنارسی

;

مسجد و مندر کلیسا سب میں جانا چاہئے
در کہیں کا ہو مقدر آزمانا چاہئے

مجھ کو رونے دو مجھے رونے میں ملتا ہے مزا
مسکراؤ تم کہ تم کو مسکرانا چاہئے

ختم پر میرا سفر ہے ڈگمگاتے ہیں قدم
آگے بڑھ کر ان کو میرا دل بڑھانا چاہئے

زندگی بھر چل کے ہم آئے ہیں منزل کے قریب
دو قدم اب چل کے منزل کو بھی آنا چاہئے

ہوش آیا زندگی کا بار اٹھا لینے کے بعد
بوجھ جتنا اٹھ سکے اتنا اٹھانا چاہئے

رکھ دیا اک دن میں جس گھر کو کھنڈر کر کے نظیرؔ
اس کو بننے کے لیے اب اک زمانہ چاہئے