EN हिंदी
مکاں میں قید صدا کی دہشت | شیح شیری
makan mein qaid-e-sada ki dahshat

غزل

مکاں میں قید صدا کی دہشت

منیر نیازی

;

مکاں میں قید صدا کی دہشت
مکاں سے باہر خلا کی دہشت

ہوا ہے خوف خدا سے خالی
ہے اس نگر میں بلا کی دہشت

گھرا ہوا ہوں میں ہر طرف سے
ہے آئنے میں ہوا کی دہشت

زمیں پہ ہر سمت حد آخر
فلک پہ لا انتہا کی دہشت

شجر کے سائے میں موت دیکھو
ثمر میں اس کے فنا کی دہشت