میں ذات کا اس کی آشنا ہوں
اور اس کی صفات پر فدا ہوں
افسوس کہ آپ کو میں اب تک
معلوم نہیں کیا کہ کیا ہوں
ہے عین زوال میں ترقی
مجھ کو کہ گل دوپہریا ہوں
حیرت ہے مجھے یہی کہ اس بن
کس طرح سے اب تلک جیا ہوں
کرتا نہیں میں خوشامد خلق
حاتمؔ ہوں ازل سے بے ریا ہوں
غزل
میں ذات کا اس کی آشنا ہوں
شیخ ظہور الدین حاتم