EN हिंदी
میں ذات کا اس کی آشنا ہوں | شیح شیری
main zat ka uski aashna hun

غزل

میں ذات کا اس کی آشنا ہوں

شیخ ظہور الدین حاتم

;

میں ذات کا اس کی آشنا ہوں
اور اس کی صفات پر فدا ہوں

افسوس کہ آپ کو میں اب تک
معلوم نہیں کیا کہ کیا ہوں

ہے عین زوال میں ترقی
مجھ کو کہ گل دوپہریا ہوں

حیرت ہے مجھے یہی کہ اس بن
کس طرح سے اب تلک جیا ہوں

کرتا نہیں میں خوشامد خلق
حاتمؔ ہوں ازل سے بے ریا ہوں