EN हिंदी
میں وہم ہوں کہ حقیقت یہ حال دیکھنے کو | شیح شیری
main wahm hun ki haqiqat ye haal dekhne ko

غزل

میں وہم ہوں کہ حقیقت یہ حال دیکھنے کو

کرشن کمار طورؔ

;

میں وہم ہوں کہ حقیقت یہ حال دیکھنے کو
گرفت ہوتا ہوں اپنا وصال دیکھنے کو

چراغ کرتا ہوں اپنا ہر ایک عضو بدن
ترس گیا ہوں غم لا زوال دیکھنے کو

یہ آدمی ہیں کہ پتھر جواب دیتے نہیں
چلے ہیں کوہ ندا سے سوال دیکھنے کو

نہ شعر ہیں نہ ستائش عجب زمانہ ہے
کہیں پہ ملتا نہیں اب کمال دیکھنے کو

میں طورؔ آخری ساعت کا ایک منظر ہوں
وہ آ رہا ہے مجھے بے مثال دیکھنے کو